اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں امدادی آپریشنز معطل کر دیئے

اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ جنگ سے تباہ حال غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے ملٹری چیک پوائنٹ کے قریب فائرنگ میں گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد اپنے عملے کی نقل و حرکت کو تا حکم ثانی معطل کر رہے ہیں۔

ڈبلیو ایف پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے اٹلی کے دارالحکومت روم سے جاری بیان میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں ادارے کی گاڑی کو نشانہ بنانے کا واقعہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے جس نے غزہ میں ڈبلیو ایف پی کی ٹیم کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے اسرائیلی حکام اور تنازع کے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں تمام امدادی کارکنوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کریں، ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ ڈی کنفلیکشن سسٹم ناکام ہو رہا ہے اور یہ مزید نہیں چل سکتا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ٹیم منگل کی رات ایک مشن سے ادارے کی 2 بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ غزہ کے وسطی علاقے میں امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے کو لے کر واپس آرہی تھی جس کو نشانہ بنایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں