اسلام آباد-وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی تجویز پر اتفاق کر لیا ہے، تاہم حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کرے گی۔ وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال پر غور، ریلیف پیکجز اور عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا
تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اراکین کو کورونا کی موجودہ صورتحال اور حکومت کے اعلان کردہ ریلیف پیکجز پر عملدرآمد پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی جبکہ نوٹوں پر وارنش کوٹنگ ختم کرنے کی تجویز موخر کر دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی تجویز پر اتفاق کر لیا ہے تاہم قومی رابطہ کمیٹی اس سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گی۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں 61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز کوالٹی کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے اور پائیدار ترقی اہداف پروگرام کی کابینہ ڈویژن سے منتقلی کی منظوری بھی دی گئی۔
کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ وزیراعظم اور تمام ارکان ایک ماہ کی تنخواہ ریلیف فنڈ میں دیں گے۔
پنجاب حکومت نے عوام کی سہولت کیلئے رواں ماہ کی 9 تاریخ (نو مئی) سے صوبے بھر میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ اہم فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اب پائپ، سٹیلز، سپیئر پارٹس، مشینری اور بجلی کے سامان کی دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔
اس کے علاوہ حکومت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری، کنسٹریکشن انڈسٹری اور گلاس مینوفیچکرز کی دکانیں بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام دکانیں مقررہ وقت پر کھولی جائیں گی، جس کے لئے وقت مختص ہوگا۔
پنجاب حکومت نے صوبے میں کپڑے کی دکانیں بھی 15 رمضان سے 6 گھنٹے کے لئے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ عوام کو پارکوں میں بھی جانے کی اجازت ہوگی تاہم جھولے وغیرہ بند رہیں گے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جس شعبے کو بھی کھولا جائے گا، اس کے لئے پہلے ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا ضروری ہوگا۔ حکومت پنجاب کی جانب سے 8 مئی کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائے گا۔
بلوچستان حکومت نے لاک ڈاؤن میں 19 مئی تک توسیع کر دی ہے۔ لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ پابندیاں بڑھانے کا فیصلہ عوام کے تحفظ کیلئے کیا، مزید وینٹی لیٹرز کیلئے این ڈی ایم اے کو درخواست کر دی۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ کورونا پھیلے گا، کوئٹہ میں 4 ہزار بیڈ کا قرنطینہ بن رہا ہے، لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلے بچاؤ کا بہتر ذریعہ ہے، لاک ڈاؤن کو ختم یا کم کرنے کا فیصلہ لاک ڈاؤن کے پھیلاؤ پر منحصر ہے اور بلوچستان میں کورونا کے پھیلاؤ کا تناسب 88 فیصد ہے، صرف 15 فیصد لوگ محفوظ ہیں جو تشویشناک بات ہے۔