میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مطابق اسرائیل پولیو ویکسی نیشن کیلئے صبح 6 سے سہ پہر 3 بجے تک کے وقفے پر راضی ہوا، غزہ میں پولیو ویکسی نیشن مہم یکم ستمبر سے شروع کی جائے گی۔
عالمی ادارہ صحت کا مزید کہنا ہے کہ پولیو ویکسی نیشن کے دوران غزہ جنگ میں انسانی بنیادوں پر وقفہ ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں پانچ روز پہلے 25 سال بعد پہلا پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے، غزہ میں دس ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی نشاندہی ہوئی تھی۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کے 6 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ بچوں کو پولیو ویکسی نیشن کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ان رپورٹس کی تردید کی تھی جن میں کہا گیا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں بچوں کو پولیو ویکسین فراہم کرنے کی خاطر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی امریکی درخواست پر آمادہ ہو گیا۔
دوسری جانب حماس نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا ہے، عرب میڈیا کے مطابق تنظیم کے ایک رہنما باسم نعیم کا کہنا ہے کہ “حماس بچوں کی پولیو ویکسین مہم پر عمل درآمد کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کا خیر مقدم کرتی ہے ، اس سلسلے میں حماس بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے”۔
انسانی بنیادوں پر یہ وقفے اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی نہیں ہے جس کے لیے امریکا، مصر اور قطر طویل عرصے سے ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 7اکتوبر 2023 سے اب تک 40ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 92ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ ہزاروں لاپتا ہیں۔