ڈاکٹر مجاہد کامران ساتھیوں سمیت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

احتساب عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر ملزمان پر 2013ء سے 2016ء کے درمیان ملی بھگت سے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے عہدوں پر 550 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 اکتوبر کو ڈاکٹر مجاہد کامران اور ان کے ساتھیوں کو لاہور سے حراست میں لیا اور ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت میں پیش کیا جس پر چیف جسٹس نے نوٹس لیتے ہوئے نیب افسران کی سرزنش کی تھی۔اس معاملے پر نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل نے عدالت سے معافی مانگی جب کہ چیئرمین نیب نے بھی اسی معاملے پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نیب کو معطل کیا تھا۔آج ( پیر کو) سماعت کے موقع پر نیب حکام نے ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان کو بغیر ہتھکڑیاں لگائے احتساب عدالت میں پیش کیا۔اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کوبتایا کہ ملزمان سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے، مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہیں، لہٰذا ملزمان کو جیل بھجوا دیاجائے۔عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں