اسلام آباد-اکستان میں کورونا وائرس سے اہم سیاسی شخصیات متاثر ہونے لگیں، وزیر ریلوے شیخ رشید کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور ترجمان مسلم لیگ مریم اورنگزیب، لیگی رہنما ڈاکٹر طارق فضل چودھری، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے سیّد فیض الحسن بھی وائرس کا شکار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بڑے بڑے سیاستدان بھی کورونا کا شکار ہونے لگے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور شاہدخاقان عباسی کا ٹیسٹ مثبت آ گیا، ترجمان وزارت ریلوے نے وفاقی وزیرشیخ رشید کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔ وہ ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق دو ہفتے سیلف قرنطینہ میں رہیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ انہیں کورونا کی بظاہر علامات نہیں ہیں، 7 دن بعد پھر ٹیسٹ کراؤں گا۔
ادھر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق سابق وزیراعظم کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ مثبت آ گئی ، جس کے بعد انہوں نے خود کو اپنے گھر میں قرنطینہ کرلیاہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر ڈاکٹر طارق فضل چودھری بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے جس کے بعد انہوں نے خود کو اپنے گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میری طرح جو لوگ اس سٹیج سے گزر رہے ہیں ان کے لیے میرا مشورہ ہے کہ حوصلہ رکھیں، مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گجرات سے ایم این اے سیّد فیض الحسن بھی مہلک وباء کا شکار ہو گئے، انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر دیا۔
سید فیض الحسن نے آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت بھی کی تھی۔
وباء کے بعد سیّد فیض الحسن شاہ کا کہنا ہے کہ میں بالکل ٹھیک ہوں، کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں لیکن مجھے دعاؤں کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ ان کی والدہ طاہرہ اورنگزیب کابھی کوروناٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔
ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے۔ سب دوستوں سے دعا کی اپیل ہے۔
اس سےپہلے بھی کئی سیاسی رہنما مہلک وبا کا شکار ہوچکے ہیں، جن میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، شہریارآفرید ی اور دیگر شامل ہیں۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سندھ کے وزیرتعلیم سعید غنی بھی کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ مختلف صوبوں کے ایم این اے اور ایم پی اے بھی وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
اپریل میں ضلع مردان سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے جبکہ وزیر صحت خیبرپختونخوا نے بتایا تھا کہ ان کے معاون خصوصی کامران خان بنگش میں بھی کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر آف پبلک ہیلتھ ڈاکٹر اکرام اللہ خان کو بھی کورونا وائرس ہوا تھا۔
مئی میں قومی اسمبلی کے دو اراکین محبوب شاہ اور گل ظفر خان سمیت ایوان زیریں کے متعدد ملازمین میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما علی وزیر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
21 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔
خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کے صدر انجینئر امیر مقام 24 مئی کو کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور انہوں نے خود کو قرنطینہ منتقل کرلیا تھا۔
بعدازاں 25 مئی کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی تھی۔
30 مئی کو وزیر مملکت برائے سیفران اور انسداد منشیات شہریار آفریدی نے عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔
3 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اراکین فیصل زیب خان اور صلاح الدین کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل اور مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی شوکت منظور چیمہ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرچکے ہیں۔
2 جون کو صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی و جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما منیر خان اورکزئی حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کر گئے تھے۔
منیر اورکزئی اپریل کے اواخر میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس پر انہیں 24 اپریل کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل کروایا گیا تھا جہاں سے صحتیاب ہونے کے بعد 7 مئی کو وہ ہسپتال سے ڈسچارج کردیے گئے تھے۔
خیال رہے پاکستان میں کورونا کے متاثرین تیزی سے بڑھنے لگے، ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ 3 ہزار 671 تک پہنچ گئی جبکہ ایک دن میں 65 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 67 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 728 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 38 ہزار 903، سندھ میں 38 ہزار 108، خیبر پختونخوا میں 13 ہزار 487، بلوچستان میں 6 ہزار 516، گلگت بلتستان میں 932، اسلام آباد میں 5 ہزار 329 جبکہ آزاد کشمیر میں 396 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 7 لاکھ 5 ہزار 833 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 22 ہزار 650 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 34 ہزار 355 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ کئی مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 65 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 67 ہوگئی۔ سندھ میں 650، پنجاب میں 715، خیبر پختونخوا میں 575، اسلام آباد میں 52، گلگت بلتستان میں 13، بلوچستان میں 54 اور آزاد کشمیر میں 8 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔